لاہور/ گوجرانوالہ: وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ ممکن نہیں لیکن آنے والے ہفتوں میں اس کی شدت میں کمی آئے گی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مارکیٹیں جلد بند کرنے کا فیصلہ وزیر اعظم شہباز شریف کریں گے۔
دریں اثنا، پاکستان کو بجلی کے سنگین بحران کا سامنا ہے کیونکہ گزشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے اس کا نوٹس لینے اور متعلقہ حکام کو معطلی کا دورانیہ دن میں دو گھنٹے سے زیادہ نہ کرنے کے حکم کے بعد بھی لوڈشیڈنگ میں شدت آئی ہے۔
نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کے مطابق ملک کو 7,300 میگاواٹ سے زائد کی کمی کا سامنا ہے، جب کہ 20,000 میگاواٹ کی سپلائی کے مقابلے میں بجلی کی طلب 27,300 میگاواٹ تک پہنچ گئی ہے۔
پنجاب سمیت ملک کے تمام صوبوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ بندش کا سلسلہ جاری ہے جو روزانہ 8 سے 14 گھنٹے تک جا پہنچا ہے۔ بار بار ٹرپنگ سے گھریلو سامان بھی بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (DISCOs) نے بجلی کی بندش کا ذمہ دار وزارت توانائی کو ٹھہرایا ہے۔