لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے جمعہ کو عمران خان کو ٹھوس خانہ ریفرنس میں نااہلی کے بعد چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے عہدے سے ہٹانے کے لیے دائر درخواست کو باقاعدہ سماعت کے لیے منظور کرلیا۔
عدالت نے اٹارنی جنرل پاکستان اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کے علاوہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) اور دیگر مدعا علیہان کو 11 نومبر کے لیے نوٹس جاری کر دیا۔ قبل ازیں لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد ساجد محمود سیٹھی نے جمعرات کو درخواست گزار کے وکیل کے ابتدائی دلائل سننے کے بعد درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ جمعہ کو فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے۔
درخواست ایڈووکیٹ محمد آفاق نے دائر کی تھی، جس میں ای سی پی، وفاقی حکومت اور دیگر کو مدعا علیہ کے طور پر شامل کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ای سی پی نے عمران خان کو نااہل قرار دے دیا ہے اور ان کی پی ٹی آئی چیئرمین کے عہدے پر رہنے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ عمران خان کو چیئرمین پی ٹی آئی کے عہدے سے ہٹانے کا حکم جاری کیا جائے اور پارٹی کو نیا چیئرمین مقرر کرنے کا حکم دیا جائے۔
21 اکتوبر 2022 کو ای سی پی نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو بدعنوانی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے انہیں رکن اسمبلی کے لیے نااہل قرار دیا تھا۔ عمران خان نے فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔