لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ اور احتجاج کے خلاف دائر درخواست پر وزارت داخلہ، انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب اور دیگر فریقین کو 21 نومبر تک جواب داخل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو بھی نوٹس جاری کر دیا۔ معاملے میں مدد کے لیے۔
جسٹس جواد حسن پر مشتمل سنگل بنچ نے تاجر رہنما محمد نعیم میر کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کے روبرو دلائل دیتے ہوئے کہا کہ احتجاج کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ تاہم، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ ابتدائی سماعت تھی اور عدالت کو ان کی سماعت سے قبل متعلقہ فریقین کو باضابطہ نوٹس جاری کرنے تھے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے موقف اختیار کیا کہ وفاقی حکومت نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے پنجاب حکومت کو خط لکھا ہے، صوبے وفاقی حکومت کی ہدایات پر عمل کرنے کے پابند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ عوامی مفاد کا معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ موٹروے اور جی ٹی روڈ بھی صوبے کی شریانیں ہیں، ان میں سے ایک کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
بعد ازاں عدالت نے مزید سماعت 21 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین کو آئندہ سماعت تک جواب داخل کرنے کی ہدایت کی۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ پی ٹی آئی کو لانگ مارچ سے نہ روکا گیا تو ملک میں انتشار پھیل سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کسی کو تجارتی سرگرمیوں اور امن میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دیتا۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ مدعا علیہان کو پی ٹی آئی کے احتجاج اور لانگ مارچ کو روکنے کی ہدایت کرنے کے ساتھ ساتھ تاجر برادری اور عوام کی جان و مال کے تحفظ کے لیے انتظامات کرنے کی ہدایت کی جائے۔