کراچی: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے جمعرات کو حکومت کو قومی شناختی کارڈ اور فارم بی کو ڈومیسائل قرار دینے کی سفارش کردی۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس احمد حسین ڈیہر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ کمیٹی نے بل کی جانچ پڑتال کے لیے چیئرمین نادرا کو آئندہ اجلاس میں بھی طلب کر لیا۔
بل ایم کیو ایم پی کے رکن صابر حسین قائم خانی نے پیش کیا۔ کمیٹی کے چیئرمین اور دیگر ممبران نے کہا کہ ڈپٹی کمشنرز کے متعلقہ دفاتر درخواست گزاروں کی شکایات پر بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیوروکریسی کے اختیارات واپس لیے جائیں کیونکہ لوگوں کو سخت مشکلات اور عملے کے توہین آمیز رویے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ نادرا برتھ سرٹیفکیٹ بنا سکتا ہے تو ڈومیسائل کیوں نہیں بنا سکتا۔ انہوں نے تجویز دی کہ CNIC اور فارم B کو ڈومیسائل قرار دیا جائے کیونکہ اس سے عوام کو ریلیف ملے گا۔ اس کے علاوہ کمیٹی نے دو بلوں کی متفقہ طور پر منظوری دی جس میں جعلی ایف آئی آر درج کرنے اور اسلام آباد فرانزک لیبارٹری کے قیام کے لیے سات سال کی مدت تجویز کی گئی۔ نیکٹا کی کارکردگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کمیٹی نے چاروں صوبوں اور دارالحکومت کے انسداد دہشت گردی کے محکموں کے سربراہان کا مشترکہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا۔ امن و امان کی خراب صورتحال کے پیش نظر کمیٹی نے چیف سیکرٹریز اور صوبائی پولیس سربراہان کو بھی آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا ہے۔