راولپنڈی: سیکیورٹی فورسز نے ہفتے کے روز بلوچستان کے کوہلو میں بلوچ ریپبلکن آرمی (بی ایل اے) کے خلاف انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن (آئی بی او) کیا، جس میں 9 دہشت گرد ہلاک اور 3 زخمی دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق، انٹیلی جنس ایجنسیاں 30 ستمبر کو کوہلو بازار میں ہونے والے دھماکے کے بعد سے دہشت گردوں کی تلاش میں تھیں جس میں دو افراد ہلاک اور 19 زخمی ہوئے تھے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ بی ایل اے کے دہشت گرد علاقے میں اغوا برائے تاوان، بھتہ خوری اور سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تھے۔
مزید یہ کہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ دہشت گرد صوبے میں ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنے والے انجینئرز اور مزدوروں کو نشانہ بنانے میں ملوث تھے۔ دہشت گرد اب کوہلو، کاہان اور ماوند میں حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
فوج کے میڈیا ونگ نے بتایا کہ آپریشن صبح 6 بجے شروع ہوا جس کے دوران محصور دہشت گردوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
اس نے مزید کہا کہ علاقے میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے تلاشی مہم بھی جاری ہے۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ 18 نومبر کو، دہشت گردوں کے ایک ٹھکانے کو صاف کرنے کے لیے شروع کیے گئے IBO میں کم از کم دو دہشت گرد مارے گئے، جن کا تعلق بلوچستان میں M-8 پر دیسی ساختہ بم نصب کرنے کے علاوہ سیکیورٹی فورسز اور شہریوں پر فائرنگ کے واقعات سے تھا۔
اس نے ایک بیان میں کہا کہ علاقے کی مسلسل انٹیلی جنس، نگرانی اور جاسوسی کے نتیجے میں، دہشت گردوں کے مقام کی نشاندہی کی گئی اور سیکورٹی فورسز کو عام علاقے بلور، ہوشاب میں ‘ہیلی داخل’ کی گئی۔
جب سیکیورٹی فورسز کی جانب سے پوزیشنوں کا قیام جاری تھا، دو دہشت گردوں نے فوجیوں پر فائرنگ کردی۔ گزشتہ ماہ دو فوجیوں نے جام شہادت نوش کیا، جب کہ بلوچستان میں شاہرگ کے قریب کمان پاس کے جنرل علاقے میں آئی بی او کے دوران چار دہشت گرد مارے گئے۔