لاہور: جمعے کو پی ٹی آئی اور پی ایم ایل کیو کے مشترکہ پارلیمانی اجلاس میں عمران خان کو پنجاب اسمبلی کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حکم دیا گیا۔
سابق وزیر اعظم پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے ایم پی ایز اور پنجاب میں اس کے اہم اتحادی پی ایم ایل کیو نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اسمبلی کی قسمت کے بارے میں ان کے ہر فیصلے کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے پنجاب اسمبلی کی تحلیل پر اپنی پارٹی کے اہم رہنماؤں کو اعتماد میں لے کر آگے بڑھنے کا وعدہ بھی کیا۔ انہوں نے اس فیصلے پر ڈویژنل سربراہان اور ذمہ داران کا اجلاس بلانے کا بھی اعلان کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے ملاقات کے دوران جس سے انہوں نے زمان پارک سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا، نے پنجاب کے وزیر خزانہ محسن لغاری سے بھی کہا کہ وہ شرکاء کو پنجاب اور ملک کو درپیش معاشی چیلنجز سے آگاہ کریں۔ اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ کس طرح مرکز کی جانب سے صوبوں کو ان کا جائز حصہ دینے سے انکار کیا گیا۔ پی ٹی آئی رہنما نے پاکستان کو درپیش معاشی ڈیفالٹ کے خطرات پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ملک کو مزید مشکلات سے بچانے کا واحد حل نئے انتخابات ہیں۔ انہوں نے حکمرانوں کی نااہلی پر تنقید کی اور کہا کہ ملک میں نئے انتخابات کا ان کا مطالبہ جائز ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتخابات میں تاخیر موجودہ صورتحال کو مزید خراب کر دے گی۔
عمران خان نے اپنے اتحادیوں کی بھی تعریف کی اور کہا کہ نئے انتخابات کا مطالبہ ان کے ذاتی مفادات کے لیے نہیں تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ “ضمنی انتخابات کے نتائج پی ٹی آئی کی مقبولیت کا واضح اشارہ ہیں اور میں پارٹی کے تمام رہنماؤں کو بنیادی مسائل پر اعتماد میں لینے پر یقین رکھتا ہوں”۔