لاہور: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ریکارڈ خسارے اور بھاری قرضوں کی وجہ سے پچھلی حکومت میں معاشی بحران آیا جب کہ مسلم لیگ ن کی قیادت والی حکومت نے ملک کو مشکلات اور بحران سے نکالا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو گورنر ہاؤس میں گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان سے ملاقات میں کیا۔ دونوں رہنماؤں نے صوبے کی جاری سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ پارٹی ذرائع نے بتایا کہ دونوں نے پی ٹی آئی اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے پنجاب اسمبلی کو تحلیل کرنے کی کوشش کی صورت میں گورنر کے مستقبل کے کردار پر تبادلہ خیال کیا۔
ذرائع نے دعویٰ کیا کہ گورنر نے وزیر خزانہ کو یقین دلایا کہ وہ پارٹی لائن پر عمل کریں گے اور اس طرح کے تمام اقدامات کو روکیں گے۔ انہوں نے صوبے میں ایمرجنسی کے نفاذ اور گورنر راج پر بھی بات کی۔
ذرائع نے بتایا کہ گورنر نے وزیر کو وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی سے اپنی حالیہ ملاقات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے سیاسی منظر نامے پر بھی تبادلہ خیال کیا اگر پی ایم ایل کیو نے رخ بدل لیا۔
سالک حسین کی سابق وزیراعظم نواز شریف سے حالیہ ملاقات کے بعد بہت سے لوگ اس نئے امکان کی بات کر رہے ہیں۔ یہ افواہیں بھی ہیں کہ شجاعت حسین نواز شریف سے ملاقات کے لیے لندن جا سکتے ہیں لیکن پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ شجاعت حسین کی صحت سفر کے لیے ٹھیک نہیں تھی اور اسی وجہ سے سالک حسین لندن گئے تھے اور نواز شریف سے ملاقات کی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں سلمان شہباز کی پاکستان واپسی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ دونوں نے منشیات سمگلنگ کیس میں وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی بریت پر ایک دوسرے کو مبارکباد دی۔ گورنر نے وزیر خزانہ کو بتایا کہ “وزیراعظم سمیت تمام پارٹیوں اور پوری قوم کی نظریں آپ پر ہیں،” گورنر نے وزیر خزانہ سے کہا اور امید ظاہر کی کہ وزیر اور ان کی تجربہ کار ٹیم جلد ہی ملک کو معاشی مشکلات سے نکال لے گی۔
گورنر نے کہا کہ ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے ان کی کوششیں قابل قدر ہیں اور دعویٰ کیا کہ ملک معاشی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم ایل این نئے عزم اور ولولے کے ساتھ ملک میں ترقی کے سفر کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ 1999 میں ملک کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کے لیے ایٹمی دھماکوں کے بعد اقتصادی پابندیوں کے باوجود لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرکے ملک کو معاشی ترقی کی راہ پر ڈالا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ “وہی تجربہ کار ٹیم ملک میں معاشی بحران کو ختم کرکے معاشی استحکام واپس لانے کے لیے پرعزم ہے۔”