اسلام آباد: پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد کو ایک سال کے اندر ملازمت سے محروم ہونے کا خدشہ ہے۔ 92 فیصد پاکستانیوں کو یہ خوف ہے۔ تاہم، یہ فیصد ستمبر کے مقابلے میں کم ہے، 93 فیصد۔
Ipsos پاکستان کے کنزیومر کنفیڈنس سروے کے مطابق 95 فیصد لوگوں نے روزمرہ استعمال کی اشیاء کی خریداری میں دشواری کی بھی شکایت کی ہے۔
اسی تعداد نے – 95 فیصد – نے گھر یا کار خریدنے میں اپنی نااہلی کا اظہار کیا ہے، جبکہ 92 فیصد کا کہنا ہے کہ وہ کوئی پیسہ نہیں بچا سکتے۔
سروے کے مطابق، لوگ بہتر معاشی حالات اور ملازمت کے تحفظ کے لیے کچھ زیادہ ہی پر امید ہیں، لیکن پھر بھی ان میں سے اکثریت مالی مجبوریوں کی شکایت کرتی ہے۔
اس سال 29 نومبر سے 4 دسمبر کے درمیان کیے گئے سروے میں ایک ہزار سے زائد افراد نے حصہ لیا۔
Ipsos کے پچھلے سروے کے مطابق، 93 فیصد پاکستانیوں کو نوکری چھوٹ جانے کا خوف ہے۔ تاہم تازہ سروے میں یہ فیصد نہ ہونے کے برابر گر کر 92 فیصد رہ گیا ہے۔
اس فیصد میں 01 فیصد کمی کے بعد پاکستانیوں کا اپنی ملازمت کو محفوظ محسوس کرنے کا فیصد بڑھ کر 08 فیصد ہو گیا ہے۔
سروے کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران اس 1 فیصد اضافے کے بعد ان لوگوں کی فیصد جو کہ ان کے یا کسی جاننے والے کو ملازمت سے محروم ہونے کا خدشہ تھا اب 55 فیصد ہے۔
اسی طرح 95 فیصد پاکستانیوں نے گھر یا گاڑی خریدنے سے معذوری ظاہر کی ہے جبکہ 05 فیصد پر امید ہیں۔ بانوے فیصد کا کہنا ہے کہ وہ کوئی پیسہ بچا یا سرمایہ کاری نہیں کر سکتے، جبکہ 08 فیصد پر امید ہیں۔