اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے بدھ کو پاکستان کو جنوبی ایشیائی خطے کا دوسرا مہنگا ترین ملک قرار دے دیا۔
ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے سال 2022 کے لیے اپنا آؤٹ لک جاری کرتے ہوئے پیش گوئی کی ہے کہ آنے والے مہینوں میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح بلند رہے گی اور پاکستانی روپے کی قدر مزید گر سکتی ہے۔ مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ پاکستان میں افراط زر کی شرح 26.6 فیصد ہے۔
پیشن گوئی کے مطابق پاکستان میں توانائی مزید مہنگی ہونے کا امکان ہے اور سیلاب کے باعث جنوبی ایشیا میں اقتصادی ترقی کی رفتار سست پڑی ہے، پاکستان اور بنگلہ دیش میں سیلاب سے معاشی ترقی متاثر ہوئی ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سیلاب نے پاکستان کی معیشت کو خاصا نقصان پہنچایا ہے، جس سے زراعت بالخصوص گندم اور مویشیوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔
واضح نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان کے لیے نظرثانی شدہ حقیقی جی ڈی پی کی نمو اور افراط زر کے ہدف کا اشتراک کیے بغیر، ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) نے کہا کہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات اعلی افراط زر، سخت مالیاتی پالیسی اور غیر سازگار عالمی ماحول کے ساتھ مل کر اقتصادی ترقی کو سست کر سکتے ہیں۔
ADB نے بدھ کو جاری کردہ ایشین ڈویلپمنٹ آؤٹ لک (ADO) 2022 کے باقاعدہ ضمیمہ میں کہا کہ “سیلاب میں خلل اور نقصان کی توقع ہے کہ ایک سخت مالیاتی پالیسی، بلند افراط زر اور غیر سازگار عالمی ماحول کے ساتھ حقیقی GDP نمو میں کمی آئے گی۔” .