پشاور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے تاجر ونگ نے خیبرپختونخوا (کے پی) بالخصوص پشاور میں بھتہ خوری کے بڑھتے ہوئے واقعات پر عمران خان کو خط لکھا۔
انصاف ٹریڈرز ونگ کی جانب سے خط میں عمران خان کو صوبے خصوصاً پشاور میں بھتہ خوری اور اغوا کی وارداتوں میں اضافے سے آگاہ کیا گیا۔
اپنے خط میں تاجروں نے کے پی میں عدم تحفظ کو اجاگر کیا اور حاجی محمد جاوید اور سینیٹر ہدایت اللہ کے گھروں پر بم حملوں کے حالیہ واقعات کا حوالہ دیا۔
پشاور کے علاقے گلبہار میں سابق صوبائی وزیر حاجی جاوید کی رہائش گاہ پر اتوار کو ہونے والے حملے کے بعد منگل کو تیسری بار حملہ کیا گیا۔ چند سال قبل ان کے گھر پر بھی حملہ ہوا تھا۔
رواں ماہ دونوں واقعات میں نامعلوم شرپسندوں نے گھر پر دستی بم پھینکے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بلا شبہ یہ بھتہ خوری کا معاملہ ہے۔
انصاف ٹریڈرز ونگ کے رہنما عاطف حلیم نے خط میں کہا کہ ان کے اپنے والد بھتہ خوری کا شکار تھے اور رقم کی عدم ادائیگی پر انہیں 2016 میں قتل کیا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تاجروں نے کے پی حکومت کو اپنی تشویش سے آگاہ کیا ہے۔ تاہم اب تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
خط میں اس خوف اور تشویش پر زور دیا گیا ہے جو کے پی کے لوگوں میں خاص طور پر پشاور میں بھتہ خوری اور اغوا کے بڑھتے ہوئے واقعات کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔
مزید، ونگ نے مداخلت کی درخواست کی اور صورت حال پر قابو پانے کے لیے “ٹھوس اقدامات” کیے جانے کی درخواست کی۔ حلیم نے نوٹ کیا کہ جن لوگوں کو چوری کیا جاتا ہے اگر وہ تعاون کرنے سے انکار کرتے ہیں تو اغوا کاروں کے ذریعے قتل کر دیا جاتا ہے اور کسٹم افسر کی مثال دی جسے بندوق کی نوک پر رکھا گیا، لوٹ لیا گیا اور بعد میں قتل کر دیا گیا۔
انصاف ٹریڈرز ونگ کی جانب سے انہوں نے عمران خان سے صوبے کی تاجر برادری سے ملاقات کرنے کی درخواست کی تاکہ اس معاملے پر بات چیت ہو اور اتفاق رائے ہو سکے۔