لکی مروت: اتوار کی علی الصبح بریگی گاؤں میں ایک پولیس اسٹیشن پر دہشت گردوں کے ایک گروپ نے حملہ کیا جس میں چار پولیس اہلکار شہید اور اتنے ہی زخمی ہوئے، سرکاری ذرائع نے بتایا۔
ذرائع نے بتایا کہ دہشت گردوں نے بریگی پولیس اسٹیشن کی عمارت پر حملہ کیا جس کے بعد فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوا جو کافی دیر تک جاری رہا۔
فائرنگ سے 4 پولیس اہلکار محرر ابراہیم خان، کانسٹیبل عمران خان، سبز علی خان اور خیر الرحمان نے جام شہادت نوش کیا جب کہ اے ایس آئی گل صاحب خان، کانسٹیبل فرمان اللہ، بلق ایاز خان اور امیر نواز خان زخمی ہوئے۔
شہید اور زخمی پولیس اہلکاروں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال لکی مروت منتقل کر دیا گیا۔ ان میں سے کچھ کو بنوں اور پشاور کے ہسپتالوں میں ریفر کیا گیا۔
شہید پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ صبح 9:30 بجے پولیس لائنز لکی مروت میں ادا کی گئی۔
نماز جنازہ میں ریجنل پولیس آفیسر بنوں رینج سید اشفاق انور، ڈی پی او لکی مروت ضیاء الدین احمد، اعلیٰ سول و عسکری حکام اور اہل علاقہ نے شرکت کی۔
پولیس کے چاق و چوبند دستے نے شہدا کو سلامی پیش کی جبکہ سول انتظامیہ، پولیس اور فوجی اہلکاروں نے قومی پرچم میں لپٹے ان کے تابوتوں پر پھول چڑھائے۔
ریجنل پولیس آفیسر سید اشفاق انور نے محکمہ پولیس کے لیے شہداء کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے بزدلانہ حملے میں ملوث عناصر کے گرد گھیرا تنگ کرنے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کا حکم دیا۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک ہر قیمت پر جاری رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ عوام اور پولیس دہشت گردوں کے خلاف ایک صفحے پر ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ پولیس حکومت کی رٹ قائم کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ دہشت گردوں کی موجودگی کی صورت میں پولیس کو بروقت اطلاع فراہم کریں۔
شہید پولیس اہلکاروں کے تابوتوں کو بعد ازاں تدفین کے لیے ان کے آبائی گاؤں منتقل کر دیا گیا۔ خیبرپختونخوا میں حالیہ مہینوں میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ ماہ لکی مروت میں معمول کی گشت کے دوران موٹر سائیکل پر سوار دو دہشت گردوں نے ان کی وین پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں کم از کم چھ پولیس اہلکار شہید ہو گئے۔