اب جب گوادر،بلوچستان کی بات ہوتی ہے تو افسوس کے ساتھ لفظ کاش بھی ملزوم ہوتا جا رہا ہے کہ کاش انٹرنیشنل فلائٹ گوادر ائیرپورٹ پر اترے اور چیمپئن ٹرافی 2025 کا صرف ایک میچ یہاں ہو جاۓ تو دنیا پاکستان کے ایک نۓ عجوبے کا نظارہ کرے گی اور دوڑتی ہوئی گودار پہنچے گی ۔کبھی گودار بلوچستان کے چمکتے ساحل کے تذکرے اور کہیں سی پیک کی اہمیت پر تبصرے ،کبھی سٹیڈیم ویو اور کبھی ائیرپورٹ کے دلکش نظاروں پر دنیا فدا ہو گی !!!!
اللہ ہر اس شخص کو کامیاب کرے جو ملک وملت کی بہتری چاہتا ہے اور ہر شخص کو نیست و نابود کرے جو وطن عزیز کو نقصان پہنچانے کے در پے ہے۔۔۔آمیں
گوادر کرکٹ سٹیڈیم، بلوچستان