ایک لیڈ ایسڈ بیٹری کی نارمل لائف 3 سے 5 سال ہوتی ہے۔ اس کے باوجود اگر آپ کی بیٹری دو اڑھائی سال میں ہی بیک اپ ڈراپ کر گئی ہے تو اس کی کچھ وجوہات ہیں اور حل بھی۔
ویسے تو بیک اپ کم ہونے کے کئی اسباب ہیں لیکن پاکستان میں جلد خراب ہونے والی 80 فیصد سے زائد بیٹریوں کی ذمہ دار سلفیشن ہے۔ اگر آپ سلفیشن کا میکانزم سمجھ لیں تو بیٹری کو بچانا آسان ہو جائے گا۔
سلفیشن بیٹری کی پلیٹوں پر لیڈ سلفیٹ کی تہہ جمنے کے عمل کو کہتے ہیں۔ یہ بیٹری کا ایک روٹین پراسس ہوتا ہے۔ جب بیٹری ڈسچارج ہوتی ہے تو لیڈ سلفیٹ پلیٹوں پر چپک جاتا ہے۔ واپس چارج ہونے پر یہی لیڈ سلفیٹ دوبارہ تیزاب میں حل ہو جاتا ہے۔
مسئلہ تب ہے جب لیڈ سلفیٹ کی تہہ پلیٹوں پر جم کر سخت ہو جائے، اور پلیٹوں اور تیزاب کے درمیان کرنٹ گزرنے کی رفتار سست کر دے۔ تب پلیٹیں کرنٹ نہیں پکڑتیں اور بیٹری مکمل چارج نہیں ہو پاتی۔ جب بیٹری پوری طرح چارج نہیں ہو گی تو بیک اپ بھی پورا نہیں دے گی۔
اُس وقت ہم کہتے ہیں کہ بیٹری کی لائف ختم ہو گئی۔ لیکن حقیقت میں پلیٹیں تندرست ہوتی ہیں۔ صرف اُن پر لیڈ سلفیٹ کی ایک تہہ جمی ہوتی ہے۔ اگر یہ تہہ اتار دی جائے تو بیٹری کا بیک اپ ری سٹور ہونے لگتا ہے۔
اب سوال یہ ہے کہ سلفیشن ہوئی کیوں۔ اس کی 4 بڑی وجوہات ہیں۔
1. زیرو TDS کی بجائے عام پانی کا استعمال
لوگ اکثر بیٹری میں عام نل والا پانی ڈال دیتے ہیں۔ اِس پانی میں نمکیات موجود ہوتے ہیں جو سلفیشن کے عمل کو تیز کر دیتے ہیں۔ لیڈ سلفیٹ پلیٹوں پر جمتا زیادہ ہے اور اُترتا کم ہے۔ یوں بیٹری ایک دو سالوں میں ہی بیک اپ ڈراپ کر جاتی ہے۔
بیٹری میں ہمیشہ کسی اچھی کمپنی کا بیٹری واٹر ڈالیں جو ڈسٹلڈ اور زیرو TDS ہو۔ کوشش کریں کہ کسی بیٹری بنانے والی کمپنی مثلا AGS وغیرہ کا پانی استعمال کریں۔ یہ میسر نہ ہو تو اے سی سے نکلنے والا پانی ڈال لیں لیکن وہ بھی تقریباً 40 TDS ہوتا ہے۔
2. بیٹری مکمل چارج نہ کرنا یا شدید ڈسچارج کرنا
مکمل ڈسچارج کے بعد اگر آپ بیٹری کو پوری طرح چارج نہیں کریں گے تو پلیٹوں پر لیڈ سلفیٹ کی تہہ جمی رہ جائے گی اور وقت کے ساتھ ساتھ سخت ہو کر بیک اپ کم کر دے گی۔ یہ مسئلہ عموما کار یا سولر کی بیٹریوں کے ساتھ ہوتا ہے۔ کار کبھی زیادہ چلتی ہے کبھی کم۔ اِسی طرح سورج کی تپش بھی موسم کے حساب سے بدلتی رہتی ہے۔ سردیوں میں کئی دفعہ دو دو مہینے بیٹری مکمل چارج ہی نہیں ہو پاتی اور لیڈ سلفیٹ کو سخت ہونے کا موقع مل جاتا ہے۔
اِس سے بچنے کے لیے دو کام کریں۔ ایک تو بیٹری کو 20 فیصد سے کم ڈسچارج نہ کریں۔ دوسرا، ہر دو ہفتے بعد یا کم از کم مہینے میں ایک دفعہ بیٹری کو فل چارج ضرور کریں۔
3. بیٹری کو زیادہ درجہ حرارت پر سٹور کرنا
بیٹری کو ہمیشہ روم ٹمپریچر یعنی 25 ڈگری سینٹی گریڈ یا اس سے کم پر ہی سٹور کریں۔ اگر آپ کے گھر بیٹری والی جگہ کا درجہ حرارت 35 ڈگری سینٹی گریڈ کے لگ بھگ ہے تو بیٹری کا سیلف ڈسچارج ڈبل ہو جائے گا اور سلفیشن انتہائی تیز ہو جائے گی۔
4. بیٹری کا پانی وقت پر چیک نہ کرنا
جب بیٹری میں تیزاب کا لیول کم ہو جائے تو پلیٹیں ننگی ہو کر خشک ہونے لگتی ہیں۔ جہاں جہاں لیڈ سلفیٹ کی تہہ جمی رہ جائے وہ مزید سخت ہونے لگتی ہے۔ پلیٹوں کو زنگ کھانے لگتا ہے۔ الیکٹرولائٹ گاڑھا ہو جانے کی وجہ سے بیٹری گرم ہونے لگتی ہے اور بعض اوقات پھٹ بھی سکتی ہے۔ اِس لیے بیٹری کے پانی کو ہر گز نظر انداز نہ کریں۔
گرم علاقوں کے لوگ بیٹری کا پانی ہر پندرہ دن بعد اور ٹھنڈے علاقوں کے لوگ ہر مہینے بعد چیک ضرور کریں۔ اور یاد رہے، نل والا پانی ہر گز نہیں ڈالنا۔ ورنہ ساری محنت ضائع ہو جائے گی۔
یہ تو ہیں سلفیشن کی سب سے اہم وجوہات۔ لیکن بد قسمتی سے آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے ہزاروں بیٹریوں میں سلفیشن پہلے سے ہی ہو چکی ہے۔ ممکن ہے آپ کی بیٹری بھی انہی میں شامل ہو۔ ویسے تو کم بیک اپ بھی سلفیشن کا ہی نتیجہ ہے لیکن آپ ملٹی میٹر کے ذریعے سلفیشن چیک کر یا کروا سکتے ہیں۔
اگر آپ کی لیڈ ایسڈ سٹارٹر بیٹری (عام یو پی ایس، سولر یا کار بیٹری) 3 سال سے پرانی نہیں اور اس کی وولٹیج 12.4 وولٹ سے کم ہے تو بیٹری انڈر چارجڈ ہے۔ یہ سلفیشن کی علامت ہے۔
اس مسئلے کو دو تین طریقوں سے حل کیا جا سکتا ہے۔ اگر سلفیشن ہوئے زیادہ وقت نہیں گزرا تو بیٹری کو کسی اچھے کاریگر سے سلو چارجر پر فل چارج کروائیں۔ اس سے لیڈ سلفیٹ کرسٹلز تیزاب میں حل ہو جائیں گے۔
دوسرا، مارکیٹ میں ڈی سلفیٹر یا بیٹری کنڈیشنر مل جاتے ہیں۔ یہ پلیٹوں کی صفائی کر دیتے ہیں۔ آپ وہ خرید کر بیٹری میں ڈال لیں۔ یہ ایک آسان اور اچھا طریقہ ہے۔
اگر سلفیشن بہت زیادہ ہو چکی ہے تو بیٹری بنوانی یا ایک مخصوص چارجر سے چارج کروانی پڑے گی۔ یہ چارجر بیٹری میں ایک خاص قسم کی کرنٹ پلس بھیجتا ہے جس سے کرسٹلز ٹوٹ جاتے ہیں۔ البتہ بیک اپ پوری طرح ری سٹور نہیں ہو پاتا۔
نوٹ: اگر آپ کی بیٹری کی پلیٹیں ٹوٹ چکی ہیں، سیل ڈیڈ ہو چکے ہیں، یا بیٹری 5 سال سے پرانی ہو چکی ہے تو یہ حل زیادہ فائدہ نہیں دیں گے۔ پلیٹیں چیک کرنے کے لیے بیٹری کے سارے ڈھکن احتیاط سے کھولیں۔ اگر تہہ میں براؤن یا سیاہ کچرا نظر آئے تو بیٹری کی پلیٹیں ٹوٹ چکی ہیں۔ اس صورت میں بیٹری بدلنی پڑے گی۔